Status of Parents in Buddhism In Urdu | بدھ مت میں والدین کا مقام ومرتبہ

گوتم بدھ کی تعلیمات  میں ماں اور باپ کو عبادت کے لائق قرار دیا گیاہے۔ والدین کو برہما اور پہلا استاد کہا گیا ہے۔ والدین کا احترام و عزت ، ان کی اطاعت و فرمابرداری، ان کے ورثے کی حفاظت کرنے اور اچھا " کرما "  کمانے کے لیے  بڑھاپے میں خدمت کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ گوتم بدھ  کی تعلیمات کے مطابق جو اولاد والدین   سے ناروا سلوک کرتی ہے وہ سزا کے قابل ہے اور وہ برا "  کرما  " کماتی ہے ۔گوتم بدھ کی  والدین کے مقام و مرتبہ پر تعلیمات درج ذیل ہیں۔

بدھ مت میں والدین کے حقوق

 بدھ مت  میں والدین کا مقام و مرتبہ

گوتم بدھ کے والد کا  نا م شدھوون (Suddhodana) تھا اور والدہ  مہا مایا  ( Maha Maya )تھی ان کی والدہ کا انتقال گوتم بدھ کی پیدائش  سے سات دن پہلے ہوگیا تھا،گوتم بدھ کی پرورش اس کی سوتیلی والدہ  مہا پراجہ پتی گوتمی ( Maha Pajapati Gotami )   نے کی ۔ جو کہ  گوتم بدھ کی خالہ بھی تھی۔[1]

گوتم بدھ  کی باپ سےفقیر بننے کی اجازت لینا

گوتم بدھ نے جب گھر چھوڑنے اور فقیر بنے کا فیصلہ کیا تھا اس وقت  محبت کرنے والے والد  کا غم زدہ اور آنسوؤں سے بھیگا ہو چہرہ سامنے آ جاتا تھا جو آپ کے فیصلے کو متزلزل کرتا تھا۔آپ  ابدی نجات کا ذریعہ دریافت کرکے تمام  بنی نوع انسان کو دکھ سے دور کرنا چاہتے تھےتاہم آپ اپنے والد کی اجازت سے گھر چھوڑ کر فقیر بننا چاہتے تھے اس کے لیے آپ  اپنے والد کے پاس گئے اور اجازت طلب کی ، راجا شدھوون یہ سن کر غم زدہ ہوئے اور اپنے بیٹے کو سمجھانے لگے  ۔ جب راجہ نے دیکھا کہ کسی بھی طرح سدھارتھ کا فیصلہ بدلنا  ممکن نہیں تو انہوں نے روتے ہوئے اجازت دے دی ۔

گوتم بدھ اپنے والد کو چھوڑ کر جانا نہیں چاہتے تھے لیکن آپ  سمجھتے تھے کہ قلب کا سکون اور باطنی راحت  دنیاوی عیش و آرام سے حاصل نہیں  ہوتی،آپ کےحصولِ مقصد میں والد ، بیوی  ، بیٹا اور سلطنت  کوئی بھی پاؤں کی زنجیرنہ بن سکا۔آپ 29 سال  کی عمر میں فقیر بن گئے۔آپ کو گھر سے جاتے ہوئے ، اپنے والد کی پریشانی کا احساس تھا۔چھندک نامی خدمت گار  سے کہا:

میرے والد محترم سے کہنا کہ میں نا شکر گزار نہیں ہوں اور نہ ہی میں کیسی دنیاوی دکھ سے گھبرا کر سنیاسی بنا ہوں ۔میں تو دکھوں کو دور کرنےکا ذریعہ تلاش کرنے اور لوگوں کی انتہائی خراب حالت کو سنوارنے کے لیے جوگی بنا ہوں ۔جب میری مراد پوری ہوجائے گی تب میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوجاؤں  گا۔[2]

بھکشو بننے کے لیے والدین کی اجازت لینے کا اصول

گوتم بدھ نے جب اپنے بیٹے کو بھکشو کی جماعت میں داخل کیااور  راجہ شدھوون  کو اس بات کا  پتا چلا تب ان کو شدید دکھ ہوا اور انہوں نے  گوتم بدھ سے درخواست کی !

                "ماں باپ کی اجازت کے بغیر کبھی کسی نابالغ کو اپنی جماعت میں داخل نہ کرنا۔"  [3] 

                گوتم بدھ کوباپ کی  یہ تجویز پسند آئی اور اسی وقت یہ قانون بن گیا کہ کسی بھی نا بالغ کو والدین کی درضامندی اور اجازت کے بغیر سنگھ  میں داخل نہیں کیا جائے گا۔

گوتم بدھ کا اپنے والدین کا احترام و خدمت

گوتم بدھ اپنے والد  کے آخری ایام میں ان کی عیادت  کے لیے موجود  ہوتےتھے۔گوتم بدھ   کی زندگی سے پتا چلتا ہے وہ اپنے والد کا احترام کرتے تھے ، نئی جستجوکی کھوج میں گھر  چھوڑنے کا فیصلہ انہوں نے اپنے والد کی اجازت سے کیا۔والد کی بات مانتے ہوئے بھکشوکی سنگھ میں داخلے کے بارے میں ایک قانون بھی طے کیا۔

Click Below

Status of Parents in Buddhism in Urdu Part 2

بدھ مت میں والدین کا مقام و مرتبہ پارٹ 2


[1] Venerable Narada Mathaera ,The Bhuddha and His Teaching : Buddha Dharma Education Association , Taiwan, July 1998, P :18

 کرشن کمار ، گوتم بدھ(راج محل سے جنگل تک )، (مترجم پرکاش دیو ) ، ص: 57 – 58 [2]  

[3] Venerable Narada Mathaera ,The Bhuddha and His Teaching ,P : 95

Post a Comment

1 Comments