Status of Parents in Buddhism In Urdu Part 2 | بدھ مت میں والدین کا مقام ومرتبہ

بدھ مت میں والدین کا مقام و مرتبہ

گوتم بدھ   اور بیٹے کی تعلیم و تربیت

گوتم بدھ کی زندگی کا مطالعہ کریں تو پتا چلتا ہے کہ آپ  اپنے بیٹے راہل کو اس وقت  چھوڑ کر چلے گئے تھے، جب ابھی وہ پیدا ہی ہوا تھا ۔ گوتم بدھ کے بیٹے کا نام آپ کے والد شدھوون نے راہول رکھا۔

گوتم بدھ کا نومولو دبیٹا ، گوتم بدھ کے فقیر بننے کے فیصلے کو  نہیں بدل  سکا تھا۔  راہول نے اپنی زندگی کے ابتدائی سال ایک یتیم کی طرح گزارے۔ گوتم بدھ  ایک غیر معمولی باپ تھا جس نے  علم اور عرفان کے حصول میں اپنے بیٹے کو ایک دنیاوی زنجیر قرار دیا۔

 [1] “ An impendiment (rahu ) has been born “

" ایک رکاوٹ ( راہول) پیدا ہوئی ہے ۔ "                                                                 

گوتم بدھ جب حصول علم و عرفان کے بعد واپس کپل وستو آیا  ، اس وقت اس کے بیٹے کی عمر سات سال تھی۔، اس کے بیٹے  کی ماں یشودھرا نے بیٹے کو تیار کرکے  اپنے باپ (گوتم بدھ) کے پاس  وراثت کا مطالبہ کرنے  بھیجا۔بیٹے کے مطالبہ پر گوتم بدھ نے سوچا :

“He desires his father’s wealth, but it goes with the world and is full of trouble. I shall give him the sevenfold noble wealth which I received at the foot of the Bodhi tree, and make him an owner of a  transcendental inheritance."

"وہ اپنے والد کی دولت کی خواہش رکھتا ہے ،لیکن وہ دنیا کے ساتھ چلی جائے گئی اور پریشانی سے بھر پور ہوتی ہے۔میں اس کو سات گناہ نیک دولت جو مقدس درخت کے نیچے حاصل کی ہے ، دوں گا اور اس کو اعلی وراثت کا مالک بناؤ گا۔"[2]

بدھ مت میں باپ کا مقام

جہاں ماں بچے کو جان پر کھیل کر پیدا کرتی ہے وہی باپ بچے کی پرورش، تعلیم و تربیت اورضروریات زندگی کا سامان مہیا کرتا ہے ۔ گوتم بدھ نے باپ کو عبادت کے لائق اور پہلا استاد کہا ہے۔ [3]

 گوتم بدھ کہتا ہے :

" باپ بچے کا بائیں کندھا ہے ۔"[4]

باپ کی محبت اور اخلاقی کہانیاں

گوتم بدھ لٹریچر میں بہت سی اخلاقی کہانیا ں بھی شامل ہیں ان میں سے ایک The teaching of Gods  کے نام سے ہے ۔ اس کہانی میں  ایک باپ کی اپنے بچوں سے محبت اور خفاظت  کو بتایا گیا ہے

ایک بادشاہ کی پہلی بیوی سے دو بیٹے ہوتے ہیں ۔بادشاہ کی پہلی بیوی بیمار ہوکر مر جاتی ہے ۔ بادشاہ اپنے بچوں کی دیکھ بھال اور ان کی تربیت کے لیے دوسری شادی کر لیتا ہے۔دوسری بیوی سے ایک بیٹا اور پیدا ہوتا ہے ۔ بادشاہ بہت خوش ہوتا ہے اور دوسری بیوی کو اس خوشی کے موقع پر انعام دینا چاہتا ہے لیکن ملکہ انعام کو مستقبل میں لینے کا وعدہ لیتی ہے ۔ بچے جوان ہو جاتے ہیں ملکہ اپنے بیٹے کو اگلا بادشاہ بنانا چاہتی ہے ۔ ملکہ بادشاہ کو اپنا وعدہ یاد دلاتی ہے  اور وعدہ پورا کرنے کا بولتی ہے ۔جس پر بادشاہ ناراض ہو جاتا ہے ۔

" میں کس طرح اپنی سلطنت اپنے تیسرے بیٹے کو دے دو ؟ جب کہ میرے پہلے دونوں بیٹے قابل اور اہل ہیں"

ملکہ خاموش ہو جاتی ہے  ۔ تاہم بادشاہ پریشان ہو جاتا ہے کہ ملکہ اس کے بیٹوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے ۔ بادشاہ ایک باپ کی محبت و شفقت کے تحت اور بچوں کی خفاظت کے پیش نظران کو اپنے سے دور کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے اور ان کو  یہ کہتے ہوئے رخصت کر دیتا ہے کہ میری موت کے بعد سلطنت واپس آئے ۔ دونوں بیٹے باپ کی بات کو فرمابرداری سے مانتے ہیں۔ [5]  

بدھ مت  میں والدین سے حسن سلوک  

گوتم بدھ کے مطابق جو اولاد اپنے ماں اور باپ سے حسن سلوک کرتی ہے ۔اولاد کے اس عمل کو پسند کیا جاتا  ہے اور ایسی اولاد اپنے لیے خیرو برکت ، ذہنی ، جسمانی صحت بھی لاتی ہے ۔

When an a stute , competent good person acts rightly toward two people they keep themselves healthy and whole. They don’t deserve to be blamed and criticized by sensible people.  

" جب ایک ہوشیار ، قابل اچھا فرد ان دونوں ( ماں اور باپ) کے ساتھ اچھا سلوک کرتا ہے ۔وہ اپنے آپ کو صحت مند رکھتا ہے ۔وہ عقلمند لوگوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے قابل نہیں ہے ۔"  [6]

بدھ مت  میں والدین کی دیکھ بھال

 اولاد  اگر والدین کے ساتھ دیکھ بھال ، خدمت  اور حسن سلوک والا رویہ اپنا ئے تب بھی والدین کی رحمدلی   کا حق  نہیں اتار سکتی ۔

گوتم بدھ کہتا ہے :

" میں آپ کو بتاتا ہوں دو افراد کے حسن سلوک کا کبھی بھی بدلہ نہیں دیا جا سکتا ۔ کون سے  دو (افراد)؟ ایک آپ کے  والد اور ایک آپ کی والدہ ۔ یہاں تک کہ اگر کوئی اپنے باپ کو اپنے بائیں کندھے پر اٹھا لے اور اپنی ماں کو اپنے دائیں کندے پر اٹھالے اور وہ  بے شمار سالوں تک ایسا کرے ۔ اگر وہ وہ بیماری اور انزال کے علاج  میں ان کو کپڑے، خوارک ، رہائش اور دوائی مہیا کرکے ان کی دیکھ بھال کرے ،یہاں تک کہ وہ اس کے کندھوں پر چلتے ہوئے پاخانہ اور پیشاب کر دے  ۔پھر بھی ان کو اپنے کندھوں پر رکھے ۔تو بھی ان کی رحمدلی کا حق ادا  کرنے سے قاصر ہے "[7]

بدھ مت میں بچوں کے کلیدی فرائض

گوتم بدھ نے پانچ کلیدی فرائض بچوں پر واجب  کیے ہیں۔ جن کے مطابق بچوں کی اپنے والدین کے بارے میں سوچ ہونی چاہیے۔ بچوں کو اپنے والدین کا خیال ان اصولوں کومدنظر رکھتے ہوئے کرنی چاہیے۔

1۔ہم اپنی پرورش کرنے والوں کی خدمت کریں گے۔

2۔تمام ضروری مذہبی قواعد و ضوابط کی تعمیل کریں گے۔

3۔والدین کے ورثہ کی حفاظت کریں گے۔

4۔خود کو والدین کا اہل وارث ثابت کریں گے۔

5۔بعد از رحلت ماں باپ کا احترام کے ساتھ یا رکھیں گے۔[8]

گوتم بدھ اور والدین کا مقام و مرتبہ کے پہلے پارٹ کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

بدھ مت میں والدین کا مقام و مرتبہ

Status of Parents in Buddhism in Urdu Part 1


[1]  Venerable Narada Mathaera ,The Bhuddha and His Teaching, P : 7

[2]  Venerable Narada Mathaera ,The Bhuddha and His Teaching, P : 95

[3]  Jhon D Ireland, Itiuvttka the Buddha sayings,Sri Lanka ,Kandy: Buddhist Publication Society,4 : 106,P : 76

[4] Bhikkhu Pasadika ,Ekottankagam : SuttaCentral ,2002, 20: 11

[5] Ven.Kurunegoda Piyatissa, Buddha’s tales for young and old : Buddha Dharma Education Association        Inc,Vol:1,Chp:6,P 26 ۔ 27

[6] Sujato Bhikku, Numbered Discoures : SuttaCentral, 2: 136 , P : 88

[7] Bhikkhu Pasadika  ,Ekottankagama , 20: 11

   کرشن کمار ، گوتم بدھ(راج محل سے جنگل تک )، (مترجم پرکاش دیو ) ، ص :  277  [8]

Post a Comment

0 Comments