Status of Parents in Christianity In Urdu | عیسائیت میں والدین کا مقام ومرتبہ

عیسائیت میں والدین کا مقام ومرتبہ

عیسائیت موجودہ دنیا کا سب سے بڑا مذہب ہے جس کے ماننے والے اس وقت دنیا کے ہر حصہ میں پائے جاتے ہیں ۔ آپ کا ذاتی نام یشوع یا یسوع یا عیسیٰ علیہ سلام تھا۔ مسیح آپ کا وضعی نام تھا اور ناصری آپ کا لقب تھا ۔نیز ابن مریم کنیت تھی۔

حضرت عیسیٰ کی زندگی کے بارے میں شواہد قرآن مجید میں بھی پائے جاتے ہیں۔کتاب مقدس میں مسیح علیہ سلام کی والدہ کا نام مریم علیہ سلام اور والد کا نام یوسف  لکھا ہوا ہے۔ عیسائیت کے ماخذوں میں اناجیل اربعہ اور اپوکریفہ لڑیچر شامل ہے۔اناجیل اربعہ میں انجیل مرقس، انجیل متی ،انجیل لوقا بیانیہ اور تفصیلی شامل ہیں۔ ان تینوں کو "Synoptic Gospels " بھی کہا جاتاہے۔ لیکن انجیل یوحنا میں رنگ آمیزی موجود ہے اور خدا کا بیٹا بنانے کی تاویل سب سے پہلے اسی انجیل میں ظاہر ہوئی۔

جدید عیسائیت میں عقیدہ تثلیت، عقیدہ کفارہ، عقیدہ پاپائیت اور دستاویز مغفرت قابل ذکر ہیں۔عیسائیت میں خدا تین اقانیم پر مشتمل ہیں۔ خدا کی ذات جسے باپ کہتے ہیں ، خدا کی صفت کلام جسے بیٹا کہا جاتاہے اور خدا کی صفت حیات و محبت جسے روح القدس کہا جا تاہے ۔یہ تینوں مل کر ایک خدا ہے نہ کہ الگ الگ خدا ۔

عقیدہ کفارہ کا مطلب ہے کہ یسوع مسیح نے صلیب پر جان دے کر تمام بنی آدم کے گناہوں کو چھپا لیا ہے اور ان کے لیے نجات کا موجب بن گئے ہیں۔

عیسائیت میں والدین کا مقام ومرتبہ

عیسائیت میں والدین کا مقام ومرتبہ بہت زیادہ ہے ۔عیسائیت کی مذہبی کتابوں میں والدین کی عزت و احترام، فرمابرداری و اطاعت اور بوڑھاپے میں خدمت کا حکم ہے۔عیسائیت میں والدین کے مقام ومرتبہ پر چند آیات ذیل ہیں:

"تم میں سے کون سا باپ ہے جب اس کا بیٹا روٹی مانگے تو اسے پتھر دے ؟ یا جب مچھلی مانگے تو اس کی جگہ سانپ دے ؟  یا انڈا مانگے تو اس کی جگہ بچھو دے؟پس تم بڑے کر اپنے بچوں کو اچھی چیز دینا چاہتے ہوتو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں روح القدس کیونکہ دے گا۔"[1]

" ا ے فرزند ! خداوند میں اپنے ماں باپ کا فرمابردار رہو کیونکہ یہ  واجب ہے۔اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عزت کر (یہ پہلا حکم ہے جس کے ساتھ وعدہ بھی ہے)تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری زمین عمر درازہو "[2]

" اے فرزند !ہر بات میں اپنے والدین کے فرمابردار رہوکیونکہ یہ خداوند کو پسندیدہ ہے۔"[3]

" اور ان بیواؤں کی جو واقعی بیوہ ہیں ۔عزت کر اور اگر کسی بیوہ کے بیٹے یا پوتے ہوں تو پہلے اپنے گھرانے کے ساتھ دین دار ی کا برتاؤ کرنا اور ماں باپ کا حق ادا کرنا سیکھیں کیونکہ یہ خداوند کے نزدیک زیادہ پسندیدہ ہے۔"   [4]

"اے جوانوں ! تم اپنے بزرگوں کے تابع رہوبلکہ سب کے سب ایک دوسرے کی خدمت کے لیے فروتی سے کمر بستہ رہو اس لیے کہ خدا مغروروں کا مقابلہ کرتاہےمگر فروتنوں کو توفیق بخشتاہے۔پس خدا کے قوی ہاتھ کے نیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تمہیں وقت پر سر بلند کریں۔"[5]

" کسی بڑے عمر والے کو ملامت نہ کر"  [6]

حوالہ جات

 لوقا     11 : 11 -13 [1]

 افسیوں  6 : 1-3 [2]

 کلشیوں 3: 20[3]

تیمتھیس 5 : 3- 4  [4]

 پطرس1  5: 5- 6[5]

تیمتھیس1   1 : 5 [6]

والدین کا مقام و مرتبہ کے بارے میں آپ ہمارے مزید بلاگ بھی پڑھ سکتے ہیں۔ 

 یہودیت میں والدین کا مقام و مرتبہ  

Post a Comment

0 Comments