ChugalKhoor(telltale) ky shar sy bachnay ky liya 6 baatain

چغلی خور کی چغلی کی بعد کیا کام کرنے چاہئے۔خود بھی سکھیں اور بچوں کو بھی سکھائیں۔

چغلی کیا ہوتی ہے؟

ہمارے اردگرد بہت سے ایسے لوگ ہیں جو "آپس میں فساد ڈالنے کے لیے کسی کی باتیں کسی دوسروں تک پہنچاتے ہیں"

ایسے لوگ چغلی کرنے  والے ہوتے ہیں ۔ان کا مقصد لوگوں میں فساد ڈالنا ہوتا ہے ۔

امام غزالی  احیاء العلوم ج 3 ص 152 میں فرماتے ہیں۔

چغلی اس کو کہتے ہیں کہ ایک شخص کسی شخص سے جا کر کہے کہ یہ فلاں شخص تمہارے متعلق یہ کہہ رہا تھا اور وہ ایسی بات پہنچائے جس کاظاہر کرنا ناپسند اور ناگوار ہواور عام ازیں کہ یہ اظہار کیا جائے یا اشارۃ و کنایہ ،  سو چغلی کی حقیقت یہ ہے کہ کسی کا راز افشاد کیا جائے  اور جس چیز کا اظہار کوئی شخص ناپسند کرتا ہے اس کا اظہار کیا جائے اور بتایا جائے کہ فلاں شخص فلاں کے متعلق یہ ناپسندیدہ اور ناگوار بات کہہ رہا تھا۔

chugalkhoor ky shar sy bachanay ky liya 6 batain| ChugalKhoor (telltale) ky shar sy bachnay ky liya 6 baatain
Chugalkhoor sy kis tarah bachay

چغلخور کا قرآن مجید اور حدیث میں حکم

ان کے بارے میں قرآن مجید کی سورت  الھمزہ کی آیت نمبر 1 میں واضح لکھا ہواہے۔

"چغلخور اور طعنہ زن کے لیے تباہی ہے "

 

chugalkhoor in quran
Chugalkhoor in Quran

کیا آپ جانتے ہیں چغلخور جنت میں نہیں جائے گا۔

یہ لکھا ہے صحیح بخاری کی کتاب الایمان کی حدیث نمبر200 میں لکھا ہے ، جو آپ سکرین سارٹ میں دیکھ سکتے ہیں۔

 

chugalkhoor in Hadith/Hadees
Chugalkhoor in Hadith/Hadees

چغلخور کے شر سے بچنے کے لیے اہم چھ باتیں

اب  سوال یہ  پید اہوتا ہے کہ چغلی سننے کے بعد کیاکیا کام کرنے چاہیے تاکہ بُرائی کرنے والے  کے شر سے بچا جاسکے۔

جب بھی کوئی آپ کے سامنے کسی کے بارے میں بری باتیں کہیں تو ان باتوں کو  سننے کے بعد یہ چھ کام ضرورکریں۔

1۔ چغلی کرنے والی کی تصدیق نہ کی جائے۔یعنی اس کی ہاںمیں ہاں مت ملائے۔یا د رکھیں چغلی کرنے ولا فاسق ہوتا ہے۔

2۔ چغلی کرنے والے کو منع کریں اور اس کو نصیحت کریں۔

3۔چغلی کرنے والے سے بغض رکھیں کیونکہ چغلی کرنے والا اللہ تعالیٰ کے نزدیک  ناپسندید  ہےتو وہ آپ کے لیے بھی ناپسندیدہ ہوناچاہئے۔

4۔کسی شخص کی چغلی کی وجہ سے اپنے مسلمان بھائی سے بغض نہ رکھیں یعنی  اس کو برا  نہ جانے،  دل میں اس کے لیے برے خیالات نہ رکھیں۔

5۔کسی بھی شخص کی چغلی کی وجہ سے معاملہ کی تحقیق اور تجسس کرنے کا داعیہ نہیں ہونا چاہئے۔

6۔آپ اس چغلی(بُری بات) کو آگے نہ پھیلائے، مثلا یہ نہ کہے کہ فلاں ، فلاں کے متعلق یہ کہہ رہا تھا ورنہ وہ خود بھی چغلخور ہو جائے گا۔

کون کون سی باتیں آگے پہنچائی جا سکتی ہیں؟

امام غزالی رحمتہ اللہ کے خیال میں جب  کوئی شخص کسی دوسرے شخص کی بُری باتوں کو بیان کریں تو اس میں کسی بھی قسم کی مصلحت شرعیہ  کا پہلو ہو۔مثلا

1۔ وہ شخص بے عزتی کرنے کا ارادہ رکھتا ہو۔

2۔ یا وہ شخص کسی کی بیوی کی عزت پر حملہ کرنے والا ہو۔

3۔یا وہ شخص مال و دولت لوٹ کر لے جانے والا ہو۔ وغیرہ

ایسی باتیں جن سے شدید فتنہ پیدا ہو سکتا ہے اس صورت میں بات کو دوسرے شخص تک پہنچایا جا سکتا ہے۔اس  موقع پر معاملہ کی تحقیق کرنا ضروری ہو جائے گا۔

اب اپنے اردگرد غور کریں کون کون آپ کے ساتھ کس کس طرح کی اور کس کس کے بارے میں کس انداز میں باتیں کرتا ہے تو ان باتوں کو ضرور دھیان میں رکھیں اور ان باتوں کو اپنے بچوں کو بھی ضرور سکھائے۔

 آپ نوٹ کریں کیا آپ اپنے بچے کو چغل خور بننے کی ترغیب تو نہیں دے رہے اگر ایسا ہے تو آج ہی اپنی اصلاح کر لیں۔آپ اپنے بچوں کے لیے پہلے رول ماڈل ہیں،جو آپ ان کو سکھائے گئے وہ وہی سکھیں گئے۔ اللہ آپ کامددگار ہو۔

Post a Comment

0 Comments