Introduction of Maulana Amin Ahsan Islahi in Urdu | مولانا امین احسن اصلاحی کا تعارف | amazinfotech

مولانا امین احسن اصلاحی کا تعارف


تحریر : طوبیٰ افضل

تمہید

مولانا امین احسن اصلاحی ایک مفسر قرآن، عالم دین ،مصنف اور ریسرچ سکالر تھے آپ علم کی دنیا کے ایک ایسے روشن چراغ ہیں جن سے لاکھوں لوگوں نے استفادہ کیا اور کر رہیں ہیں آپ کی مشہور تصنیف تدبر قرآن ہے ۔

پیدائش

مولانا امین احسن اصلاحی 1904ء میں یوپی میں اعظم گڑھ سے چار میل دور دریائے ٹونس کے کنارے واقع ایک گاؤں بمہور میں پیدا ہوئے۔آپ کا تعلق ایک درمیانے دینی راجپوت گھرانے سے تھا ۔[1]

والدین

آپ کے والد کا نام  حافظ محمد مرتضٰی  ولد وزیر علی ہے ۔انہیں حج کی سعادت بھی حاصل تھی ۔ آپ کے والد محمد مرتضیٰ نیک انسان تھے اور وہ فارسی سے شدید لگاؤ رکھتے تھے ۔مولانا بچپن میں اپنی والدہ کی نسبت اپنی دادی جان کے قریب رہتے اور ان کو پیار سے میاں کہتے تھے ۔مولانا بچپن ہی سے اپنے چچا کے ساتھ منسلک رہے اور کافی عرصہ تک انہیں ہی والد سمجھتے رہے۔[2]

ابتدائی تعلیم

مولانا نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے دو مکتبوں سے حاصل کی ۔آپ نے مولوی بشیر سے سرکاری سکول میں علم حاصل کیا جبکہ استاد محترم مولوی فصیح سے دینی علم حاصل کیا ۔آپ بچپن میں ہم نصابی سرگرمیوں کا بھی شوق رکھتے تھے مثلاً آپ تیراکی ،گھڑ سواری،فٹ بال اور والی بال کا شغف رکھتے تھے۔[3]

باقاعدہ تعلیم کا آغاز

مولانا امین احسن اصلاحی نے آٹھ سال کی عمر میں مدسۃ الاصلاح سے جو دینی اور دنیاوی تعلیم کا امتزاج تھا سے عربی زبان و ادب،قرآن حدیث،فقہ اور کلامی علوم حاصل کر لیے تھے آپ ایک ذہین اور محنتی طالب علم تھے آپ کو فارسی اور عربی پر بھی مکمل عبور حاصل تھا۔[4]

تدریس

مولانا کی تعلیم سے فراغت کے بعد آپ کو اسی مدرسہ الاصلاح نے بطور مدرس مقرر کر لیا آپ نے  مدرسہ میں قرآن مجید،فلسفہ تاریخ اور عربی ادب کے مضامین پڑھائے۔ [5]

ملازمت

بعد ازاں آپ نے اخبار نویسی بھی کی آپ نے مدینہ بجنور اخبار میں ایڈیٹر بھی رہے جہاں آپ نے الجسوسی الہندی کا اردو میں ترجمہ کیا ۔اس کے علاوہ آپ نے اخبار کے دفتر سے غنچہ نامی رسالے کی نگرانی کا کام بھی کیا ۔اسی طرح مولانا عبد الماجد دریا بادی کے سچ سے بھی کچھ عرصہ وابستہ رہے۔[6]

جماعت اسلامی میں شمولیت

1941ء میں جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی گئی جب تاسیس میں شامل ارکان کے نام شائع ہوئے تو ان میں مولانا اصلاحی کا نام بھی تھا حالانکہ وہ اس اجلاس میں موجود نہیں تھے جماعت اسلامی کا مرکزی دفتر پٹھانکوٹ میں تھا مولانا ابو اعلیٰ مودودی نے جماعت کے کاموں میں معاونت کے لیے مولانا امین احسن اصلاحی  کا انتخاب کیا اور انہیں نائب امیر مقرر کر دیا۔[7]

قید و سیاست

مولانا امین احسن اصلاحی کو قیام پاکستان کے بعد جماعت کے نفاذ اسلام کے مطالبہ کی پاداش میں 5 اکتوبر 1948ء کو قید کیا گیا پھر 1953ء میں آپ نے تحریک ختم نبوت میں حصہ لیا اور ڈیڑھ سال قید میں رہے۔ آپ 1956ء میں اسلامک لاء کمیشن کے ممبر مقرر ہوئے۔[8]

 اور 1951ء میں آپ نے پیجاب اسمبلی کا انتخاب لڑا جس میں آپ ناکام ہوئے۔[9]

تدبر قرآن کا آغاز

جماعت اسلامی سے علیحدگی کے بعد مولانا امین احسن اصلاحی نے باقاعدہ تفسیر لکھنے کا آغاز کیا اور اس کی اقساط  ماہنامہ المنبر میں شائع ہونے لگیں پھر آپ نے جون 1959ء میں اپنا ذاتی رسالہ میثاق کے نام سے جاری کیا جس میں آپ نے اپنی تمام تحقیقات بیان کر دی پھر 1962ء میں تدبر قرآن کے حلقے کا آغاز کا کیا لیکن پھر اپنے بیٹے ابو صالح کی حادثہ میں وفات سے میثاق اور حلقہ تدبر کو وقت نہ دینے پر یہ کام بند ہو گیا۔ [10]

مرض،   تکمیل تفسیر

مولانا امین احسن اصلاحی کو 1971ء میں تفسیر لکھنے کے دوران ہی نسیان کی بیماری لاحق ہوئی جس کے باعث آپ کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور تفسیر لکھنے کا کام بھی بند ہو گیا۔ آپ علاج کے لیے کراچی چلے گئے ۔پھر مئی 1972ء میں آپ کچھ ٹھیک ہوئے تو آپ نے تفسیر لکھنے کا کام شروع کیا۔[11]

تصانیف

مولانا امین احسن اصلاحی کی تصانیف درج ذیل ہیں ۔

·        تدبر قرآن

·        حقیقت توحید

·        مبادی تدبر قرآن

·        اسلامی ریاست

·        اسلامی معاشرہ میں عورت کا مقام

·        قرآن میں پردے کے احکام

·        اسلامی قانون کی تدوین

·        تذکیہ نفس

·        دعوت دین اور اس کا طریقہ کار

·        مقالات اصلاحی

·        تنقیدات

·        توضیحات

·        فلسفے کے مسائل قرآن کی روشنی میں

وفات

مولانا امین احسن اصلاحی 15 دسمبر 1997ء کو عارضہ قلب ا ور فالج کی وجہ سے وفات پاگئے آپ کی نماز جنازہ اسلامی قاضی حسین احمد نے پڑھائی۔[12]

حوالہ جات: 

[1] خورشید احمد،مولاناامین احسن اصلاحی کی یاد میں ،ماہنامہ ترجمان القرآن،مارچ   1998ء،ص   52

[2] شہزاد سلیم ،مولانا اصلاحی کی کہانی ان کی اپنی زبانی،مشمولا ماہنامہ اشراق 109 ،لاہور جنوری  ،فروری 1998ء،ص  109

[3] شہزاد سلیم ،مولانا اصلاحی کی کہانی ان کی اپنی زبانی،مشمولا ماہنامہ اشراق ۱۰۹ ،لاہور جنوری  ،فروری 1998ء،ص  109

[4] خالد مسعود ،علم وعرفان کے ماہ کامل کا غروب،مشمولہ سہ ماہی تدبر،لاہور،جنوری 1998ء،ص  3

[5] خالد مسعود ،علم و عرفان کے ماہ کامل کا غروب،مشمولہ سہ ماہی تدبر،لاہور :فاران فانڈیشن جنوری  1998ء،ص  8

[6] شہزاد سلیم ،مولانا اصلاحی کی کہانی ان کی اپنی زبانی،مشمولا ماہنامہ اشراق ۱۰۹ ،لاہور جنوری  ،فروری 1998ء،ص  109

[7] خالد مسعود ،علم و عرفان کے ماہ کامل کا غروب،مشمولہ سہ ماہی تدبر،لاہور :فاران فانڈیشن جنوری  1998ء،ص  8

[8] شکیل احمد قریشی ، حافظ عقیل احمد،مولانا امین احسن اصلاحی کے تفسیری تفردات کا تحقیقی جائزہ،کراچی ،شمارہ 2،جولائی ۔دسمبر 2015ء،ج  6

[9] ماہ کامل کا غروب ،تدبر،ص 2

[10] خالد مسعود ،علم و عرفان کے ماہ کامل کا غروب،مشمولہ سہ ماہی تدبر،لاہور :فاران فانڈیشن جنوری  1998ء،ص  8

[11]خالد مسعود ،،علم و عرفان کے ماہ کامل کا غروب،مشمولہ سہ ماہی تدبر،لاہور :فاران فانڈیشن جنوری  1998ء،ص   6

[12] شکیل احمد قریشی ، حافظ عقیل احمد،مولانا امین احسن اصلاحی کے تفسیری تفردات کا تحقیقی جائزہ،کراچی ،شمارہ 2،جولائی ۔دسمبر 2015ء،ج  6

 

Post a Comment

0 Comments